Friday, 17 January 2014

پاکستان‘ بھارت کے تجارتی مذاکرات تین بینکوں کو دونوں ملکوں میں کام کرنیکی اجازت


پاکستان‘ بھارت کے تجارتی مذاکرات تین بینکوں کو دونوں ملکوں میں کام کرنیکی اجازت
نئی دہلی (نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد 5 ویں سارک تجارتی کانفرنس میں شرکت کیلئے نئی دہلی پہنچ گئے جہاں انہوں نے بھارت کی صنعتی کنفیڈریشن کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کاروبار کیلئے سازگار فضا کا خواہش مند ہے، دو طرفہ تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی تجارتی تنظیمیں پاکستان کے کاروباری افراد کو اپنے ملک کے دورے کی دعوت دیں۔ عوامی روابط اور وفود کے تبادلوں میں اضافہ ہونا چاہئے، ہم دونوں ملکوں کیلئے یکساں خوشحالی کے خواہشمند ہیں۔ اس موقع پر تجارتی وفود کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے جن میں پاکستانی وفد کی قیادت خرم دستگیر نے کی۔ مذاکرات میں فیصلہ کیا گیا کہ دوسری ”لائف سٹائل پاکستان“ نمائش اس سال مارچ میں نئی دہلی میں منعقد کی جائے گی جبکہ 14 فروری کو ”میڈ ان انڈیا“ نمائش کا انعقاد لاہور میں کیا جائے گا۔ خرم دستگیر بھارتی ہم منصب کے ہمراہ تجارتی روڈ میپ کا اعلان کرینگے۔ قبل ازیں پاکستان اور بھارت نے ایک دوسرے کے ملکوں میں تین بینکوں کو کام کرنے کی اجازت دے دی۔ اس سلسلے میں دو بینکوں کو ایک دوسرے کے ہاں مکمل بنکنگ لائسنس جاری کئے جائینگے تاکہ تجارتی تعلقات کو فروغ دیا جا سکے۔ اس بات کا ابتدائی فیصلہ اگست 2012ءمیں کیا گیا تھا۔ بھارت کے جو دو بینک پاکستان میں آپریٹ کرینگے ان میں سٹیٹ بینک آف انڈیا اور بینک آف انڈیا شامل ہیں جبکہ پاکستان کا نیشنل بینک اور یونائیٹڈ بینک بھارت میں لائسنس حاصل کرے گا۔ وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے بھارتی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے اپنے حالیہ دورہ بھارت میں بھارت کے وزیر تجارت انند شرما سے اس معاملے پر تفصیلی بات چیت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جو بینک بھی دونوں ملکوں کی ضروریات کو پورا کرے گا اسے لائسنس جاری کئے جائینگے، ابھی پہلے مرحلے میں ہم تین بینکوں کو اجازت دینے پر غور کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھارت کے ریزرو بینک کو ایک خط لکھا ہے کہ پاکستان کے تین بینک بھارت میں ا پنی شاخیں کھولنے کیلئے تیار ہیں، ابھی یہ شاخیں کھولنے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا تاہم اس پر جلد پیش رفت متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجارت میں فروغ کیلئے بینکنگ کی سہولت بہت ناگزیر ہے اس لئے پہلے بینکنگ تعلقات قائم کرنا پڑیں گے۔ اے پی اے کے مطابق خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت حکومتیں تعلقات کو ڈی ریل کرنے سے گریز کریں، جنگوں کے نتائج لاحاصل ہیں، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے اور وہ اس کے ساتھ تمام تصفیہ طلب معاملات باہمی مذاکرات اور پرامن طریقے سے حل کر نا چاہتا ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے نئی دہلی میں سارک ممالک کے درمیان تجارت کے بارے میں ہونے والے اجلا س کے موقع پر پاکستان اور بھارت کے سیکرٹریز تجارت کی ملاقات کو مثبت پیشرفت قرار دیا۔ ایک انٹرویو میں ا±نہوں نے کہا کہ دونوں سیکرٹریز پاکستان بھارت وزرائے تجارت کی ملاقات سے پہلے ایک بار پھر ملاقات کریں گے۔تسنیم اسلم نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کا عمل جلد از جلد بحال کرنا چاہتا ہے۔ بی بی سی کے مطابق گزشتہ روز سیکرٹری تجارت کی سطح پر ہونے والے مذاکرات میں پاکستان نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ باہمی تجارت میں عدم توازن کو ختم کرنے کے لئے عملی اقدامات کرے کیونکہ اس کے مطابق باہمی کاروبار کا پلڑا یک طرفہ طور پر بھارت کی طرف جھکا ہوا ہے۔

No comments:

Post a Comment