Friday, 17 January 2014

مشرف کے وکیل قصوری نے جج کو جانبدار، صحافی کو بھارتی ایجنٹ قرار دیدیا


مشرف کے وکیل قصوری نے جج کو جانبدار، صحافی کو بھارتی ایجنٹ قرار دیدیا
اسلام آباد (ثناءنیوز+ آئی این پی+ نمائندہ نوائے وقت) سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری اپنے موکل کی میڈیکل رپورٹ سے متعلق سوال پوچھنے پر آپے سے باہر ہو گئے اور صحافی کو بھارتی ایجنٹ قرار دے دیا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ نواز شریف ایک ڈسے ہوئے زخم خوردہ شخص ہیں اور پرویز مشرف کے خلاف ذاتی انا کی تسکین چاہتے ہیں اس لئے وہ دشمنی کے سارے تقاضے پورے کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل سیکرٹری تو حکومت کا منشی ہے اور خصوصی عدالت کی پشت پناہی وزیراعظم نواز شریف کر رہے ہیں۔ احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کی تشکیل غیر آئینی ہے، اس کو صدر نے نہیں بلکہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے تشکیل دیا جو ایک متعصب شخص ہیں اور جن کی پرویزمشرف سے دشمنی سے پوری دنیا بخوبی آگاہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ایک متعصب شخص خصوصی عدالت کے لئے درخواست آگے بھیجے گا تو اس پینل میں جو لوگ شامل ہوں گے وہ بھی متعصب ہی ہوں گے۔ پرویز مشرف کے وکیل کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کے چیف جسٹس فیصل عرب بھی جنرل پرویز مشرف کے خلاف اپنا فیصلہ پہلے ہی دے چکے ہیں، سندھ ہائی کورٹ میں جب پرویز مشرف کے خلاف الیکشن پٹیشن دائر کی گئی تو جسٹس فیصل عرب بھی اس بنچ کا حصہ تھے جس نے پرویز مشرف کو الیکشن میں حصہ لینے کے لئے نا اہل قراردیا تھا، اس کے علاوہ انہوں نے 3 نومبر کے اقدامات کے تحت حلف بھی نہیں لیا جب کہ خصوصی عدالت کے دوسرے جج جسٹس یاور علی خلیل رمدے کے بہنوئی ہیں اور خلیل رمدے کے پرویز مشرف کے خلاف اقدامات بھی سب جانتے ہیں۔ پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ کے حوالے سے سوال پوچھنے پر احمد رضا قصوری اس صحافی پر برس پڑے اور اسے بکا ہوا بھارتی ایجنٹ قرار دے دیا۔ انہوں نے کہاکہ تم وہ لوگ ہو جو لفافہ جرنلزم کر رہے ہو، ہمیں تمہارے ساتھ بھی مقابلہ کرنا پڑے گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا لگتا ہے ہمیں تم سے بھی نمٹنا پڑے گا۔ آئی این پی کے مطابق احمد رضا قصوری اور صحافیو ں کے درمیان جھڑپ کے دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے کو شرم دلائی جاتی رہی۔ خصوصی عدالت کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایک صحافی کے سوال پر احمد رضا قصوری نے برہم ہو کر صحافیوں پر بکاﺅ اور دوسرے الزامات عائد کئے تو صحافیوں نے ”شیم شیم“ کے نعرے لگانے شروع کر دئیے جس پر احمد رضا قصوری نے بھی جواباً صحافیوں کو مخاطب کر تے ہوئے چار بار ”شیم آن یو“ کو دہرایا۔ نیٹ نیوز کے مطابق احمد رضا قصوری نے عدالتوں کے اندر اور باہر جس نے بھی مشرف سے متعلق کوئی سوال اٹھایا، انہوں نے اسے جانبدار قرار دیدیا۔ صحافی کے سوال نے تو انہیں آگ بگولا کر دیا۔ ان کو مشرف سے متعلق سوال کرنے والا ہر فرد غدار یا طرف دار نظر آیا، جج ہو یا جرنلسٹ انہوں نے سب کو جانبدار قرار دیا۔ نمائندہ نوائے وقت کے مطابق خصوصی عدالت کے باہر پرویز مشرف کے وکیل احمد رضاقصوری جذباتی ہوکر میڈےا پر برس پڑے، مشرف سے متعلق سوالات پر آگ بگولہ ہوکر جج اور میڈےا کو جانب دار کہنے لگے جبکہ دوران سماعت پراسیکیوٹر اکرام شیخ کو بھی کہا وہ ٹرائل سے پہلے مشرف کا میڈےا ٹرائل کرا رہے ہیں، ان کے لئے غدار کے الفاظ استعمال کرتے ہیں یوں محسوس ہوتا ہے یہ پاکستانی نہیں بھارتی میڈےا ہے جو ہر بات کا احتساب کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا امریکہ کی میڈیکل رپورٹ آچکی ہے انہیں علاج کے لئے امریکہ بھیجا جائے گا مشرف 2006سے امریکہ کے ایک ڈاکٹر سے علاج کرارہے ہیں وہ ان کے میڈیکل کنسلٹنٹ ہیں مشرف کو عدالتوں میں پیش ہونے میں کوئی شرم نہیں وہ اس سے پہلے بھی لوئر کورٹس میں پیش ہوتے رہے ہیں۔ ہم نے درخواست دائر کی ہے مستقبل میں ثابت ہو جاتا ہے بنچ کی تشکیل غلط تھی تو اس کے فیصلوں کا کےا بنے گا، وہ بھی پھر اپنی حیثیت کھو دیں گے۔ پرویز مشرف بیماری کی وجہ سے خصوصی عدالت میں پیش نہیں ہو رہے، اس سے پہلے وہ ہائی کورٹ کے باہر بھی ججز اور میڈےا کو جانبدار ہونے کے حوالے سے بےان دیتے رہے۔ میڈےا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا پرویز مشرف بیماری کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو رہے خصوصی عدالت کی تشکیل ججز کا تقرر غیر آئینی ہے وہ ایک کمانڈو ہیں وہ ڈرنے والے نہیں، ڈرنا ہوتا تو وہ بیرون ملک سے پاکستان واپس ہی نہ آتے۔ مشرف کی حمائتی وکیل افشاں اور دیگر نے پرویز مشرف کے حق میں نعرے لگائے اور ان کی تصویر اٹھا کر وکٹری کا نشان بناتے رہے۔


No comments:

Post a Comment