اسلام آباد (قدرت نیوز) سابق صدر پرویز مشرف کی اپنے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کیلئے قائم خصوصی عدالت میں منگل کو مقدمہ کی سماعت کے پہلے روز پولیس اور سکیورٹی فورسز نے ان کی رہائش گاہ کے قریب دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ ملنے کا ’’ڈرامہ‘‘ رچا کر مشرف کو خصوصی عدالت میں پیش ہونے سے بچا لیا‘ اسلام آباد پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کی طرف سے مقدمہ کی سماعت سے کئی روز پہلے بھی مشرف کی عدالت میں پیشی کے موقع پر فول پروف سکیورٹی کی فراہمی سے انکار کیا جاچکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کوخصوصی عدالت میں پرویزمشرف کے خلاف غداری کے مقدمہ کی سماعت شروع ہونے سے پہلے اچانک الیکٹرانک میڈیا پر پرویز مشرف کے فارم ہاؤس کے قریب سے 5 کلو بارودی مواد اور گولیوں سے بھرے 2پستول برآمد ہونے کی خبریں چلنا شروع ہوگئیں مشرف کے فارم ہاؤس کے قریب سے پانچ کلو گرام بارودی مواد ملنے کی خبروں کے بعد مشرف کے وکلاء نے خصوصی عدالت میں ان کی زندگی کو لاحق خطرات کی وجہ سے عدالت میں پیشی سے استثنیٰ کی اپیل کردی جس پر عدالت نے انہیں ایک دن کا استثنیٰ دے کر مزید سماعت یکم جنوری تک ملتوی کردی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ مشرف کی رہائش گاہ سے تقریباً ایک کلومیٹر کے اندر اچانک پولیس اور رینجرز کو یہ بارودی مواد اور اسلحہ مل گیا۔ ذرائع کے مطابق اس بارے میں پولیس کے بعض افسروں نے خود سنسنی پیدا کرنے کیلئے الیکٹرانک میڈیا کو خود ٹیلی فون کرکے نہ صرف اس کے بارے میں بتایا بلکہ ان کو فوری طورپر موقع پر پہنچنے کیلئے بھی کہا۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس اور سکیورٹی اداروں نے طے شدہ منصوبہ کے تحت یہ سارا ’’ڈرامہ‘‘ رچایا تاکہ مشرف کی خصوصی عدالت میں پیشی کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جائے۔ پولیس اور سکیورٹی اداروں کو جس جگہ سے یہ مبینہ بارودی مواد اور پستول ملے وہاں پولیس اہلکار ان سے کھلونے کی طرح کھیلتے ہوئے پائے گئے بارودی مواد کو ناکارہ بنانے کیلئے بم ڈسپوزل سکواڈ کو موقع پر طلب کی اگیا تاہم اس سے پہلے ہی پولیس اہلکاروں نے اپنے دستانوں کے بغیر کھلے ہاتھ سے ہی نہ صرف پانچ کلو گرام وزنی بارودی مواد کا معائنہ کرتے رہے بلکہ وہ وہاں سے ملنے والے مبینہ گولیوں سے بھرے پستول بھی اپنے ہاتھوں میں لے کر ان کو دیکھتے رہے اور ان پر سے اگر کوئی فنگر پرنٹ یا دیگر شواہد تھے تو وہ بھی صاف کردیئے۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس اور سکیورٹی اداروں کی یہ ہر ممکن کوشش ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو خصوصی عدالت میں پیش ہونے سے بچایا جائے تاکہ مشرف کی پیشی سے پیدا کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جائے۔ مشرف کی رہائش گاہ کے قریب سے پانچ کلو بارودی مواد اور گولیوں سے بھرے پستول ملنے کے باوجود اسلام آباد پولیس کا کوئی بھی اعلیٰ افسر موقع پر موجود نہیں تھا جبکہ بعد ازاں پولیس ‘ رینجرز اور بم ڈسپوزل سکواڈ نے علاقے کی سرچنگ شروع کردی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ سابق صدر کو جب انسداد دہشت گردی سمیت دیگر عدالتوں میں پیش کیا جاتا تھا تو اس وقت بھی ان کے گھر کے ارد گرد سے کئی بار اسی طرح بارودی مواد ملنے کے ’’ڈرامے‘‘ ہوئے تھے جس کے بعد پرویز مشرف کے فارم ہاؤس جسے سب جیل قرار دیا گیا تھا دہشت گردی کی عدالت کو کو بھی وہیں ان کے لئے منتقل کیا گیا اور دہشت گردی کی عدالت کے جج خود جا کر مقدمہ کی وہاں پر سماعت کرتے رہے ذرائع کے مطابق اس بار بھی یہی کوشش ہے کہ ایسے حالات پیدا کئے جائیں کہ خصوصی عدالت کو فارم ہاؤس کے اندر آکر مقدمہ کی سماعت کیلئے مجبور کیا جائے اس صورت میں وہاں پر میڈیا کی رسائی بھی محدود کی جاسکے گی -
No comments:
Post a Comment