Monday, 30 December 2013

بلال یٰسین کا ساہیوال کا دورہ، اخرا جات 3 کروڑ، وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا !

پیر ‘ 26 صفر المظفر 1435ھ ‘30 دسمبر 2013ئ

بلال یٰسین کا ساہیوال کا دورہ، اخرا جات 3 کروڑ، وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا !

صوبائی وزیر خوراک آجکل مہنگائی کے ہاتھوں پریشان عوام کو حکومت کی طرف سے فراہم کردہ سستے بازاروں کے طوفانی دوروں میں مصروف ہیں اور پنجاب کے متعدد شہر ان کے طوفانی دوروں کی لپیٹ میں ہیں۔ اخبارات میں ہر روز لاہور کے مختلف بازاروں اور ہوٹلوں اور ریستورانوں پر چھاپوں کی خبریں اور تصاویر اور ٹی وی چینلز پر جھلکیاں دکھائی جاتی ہیں اور دھڑا دھڑ جرمانوں کی اطلاعات ملتی ہیں مگر لگتا ہے اس بار ان کے ساتھ بھی ہاتھ ہو گیا اور ان کے کارندوں کے ساتھ ایک اور صوبائی وزیر اور چیف سیکرٹری نے ان کی ہمرکابی کا بھرپور فائدہ اُٹھاتے ہوئے ان کے ساتھ ہیلی کاپٹرپر طوفانی دوروں میں بھی سیر و سیاحت اور افسرانہ ٹھاٹ بھاٹ کے مظاہروں پر زیادہ توجہ دی اور نتیجہ کیا نکلا وہی ”ڈھاک کے تین پات“ ساہیوال والے بھی بچے نہیں نکلے، انہوں نے سابقہ پیپلز پارٹی دور کے وزراءکے سیلاب زدگان کے جعلی متاثرین کیمپوں کے دورے کی یاد تازہ کرا دی اور جھوٹ موٹ کا ماڈل بازار کھڑا کر کے اعلیٰ انتظامات کا صوبائی وزیر خوراک کو نظارہ کرایا۔ جوں ہی وزیر موصوف بازار سے رخصت ہوئے یہ عارضی نمائشی طور پر لگایا گیا بازار پھر ویران گراﺅنڈ میں بدل گیا اور تمام دکاندار و خریدار گدھے کے سینگھ کی طرح غائب ہو گئے۔

”کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑا بارہ آنے“ اب وزیر اعلیٰ کو جو علم ہُوا تو انہوں نے اس شاہانہ دورے کا نوٹس لیا ہے جو 3 کروڑ میں پڑا حالانکہ یہ تماشا تو لاہور میں بھی بارہا ہُوا ہے۔ ادھر وزیر حضرات غائب ہوتے ہیں ادھر نمائشی اقدامات ہَوا ہو جاتے ہیں۔ اب حساب کتاب تو وزیر صاحب اور ان کے محکمے کو بھگتنا ہوں گے البتہ ان کے ہمرکاب جملہ احباب دورے کے مزے اُڑانے کے بعدڈکاریں لے کر کھایا پیا ہضم کریں گے۔

No comments:

Post a Comment