Thursday, 9 January 2014

’’کشمیر پر بیان کیوں دیا‘‘ جنونی ہندوئوں کی عام آدمی پارٹی کے دفتر میں توڑ پھوڑ ‘ پرشانت بھوشن کی پٹائی

’’کشمیر پر بیان کیوں دیا‘‘ جنونی ہندوئوں کی عام آدمی پارٹی کے دفتر میں توڑ پھوڑ ‘ پرشانت بھوشن کی پٹائی

نیو دہلی ( نوائے وقت نیوز+ نیٹ نیوز)عام آدمی پارٹی کے رہنما پرشانت بھوشن کی طرف سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت اور مقبوضہ کشمیر سے فوج نکالنے کیلئے ریفرنڈم کی تجویز پر مشتعل انتہا پسند ہندوئوں کے گروپ نے نئی دہلی میں برسراقتدار آنیوالی عام آدمی پارٹی کے ہیڈ کواٹرز پر حملہ کردیا۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق غازی آباد کے علاقے کوشنبھے میں واقع عام آدمی پارٹی کے ہیڈکواٹرز پر ہندو رکھشا دل کے 60 سے زائد کارکنوں نے ڈنڈوں سے حملہ کرکے شیشے توڑ دیئے اور عمارت کے احاطے میں اینٹیں پھینکیں، گملے اٹھا کر پھینک دئیے اور رہنمائوں کے پوسٹر پھاڑ ڈالے، وہاں موجود لوگوں نے چھپ کر جان بچائی۔ حملہ آوروں کے ہاتھوں میں لال جھنڈے تھے اور وہ بھارت رکھشا کے نعرے لگارہے تھے۔ مظاہرین نے دہلی کے نومنتخب وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کے پتلے نذر آتش کئے۔ اطلاعات کے مطابق انتہا پسند ہندوئوں نے متنازعہ بیان دینے والے رہنما پرشانت بھوشن پر بھی حملہ کرکے انہیں مارا پیٹا، حملے کے بعد عام آدمی پارٹی کے ہیڈکوارٹرز اور دہلی سیکرٹریٹ اور وزیراعلی اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پر پولیس کی نفری تعینات اور سکیورٹی سخت کر دی گئی۔ حملہ آور تنظیم ’’ہندو رکھشا دل‘‘ کے سربراہ وشنوگپتہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے پرشانت بھوشن نے جب کشمیر کو بھارت سے علیحدگی کی بات کی تھی تو میں نے انہیں خود پیٹا تھا اور مجھ پر مقدمہ بھی چل رہا ہے ہم اس طرح کے بیانات برداشت نہیں کرینگے۔ ادھر پرشانت بھوشن نے کہا کہ یہ لوگ عام آدمی پارٹی کی کامیابی سے اتنا پریشان ہو گئے ہیں کہ اس طرح کی حرکتوں پر اتر آئے ہیں یہ فرقہ پرست اور فسطائی ذہنیت کے لوگ ہیں۔ ادھر پولیس نے مقدمہ درج کرکے ہندو رکھشا دل کی کنوینئر پنکی چودھری اور 11 کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔

No comments:

Post a Comment