Friday, 17 January 2014

شکیل آفریدی کی رہائی تک پاکستان کی امداد روک لی جائے‘ امریکی نمائندگان میں بل پیش


شکیل آفریدی کی رہائی تک پاکستان کی امداد روک لی جائے‘ امریکی نمائندگان میں بل پیش
واشنگٹن (ایجنسیاں) پاکستان کی امداد شکیل آفریدی کی رہائی سے مشروط کرنے کا بل امریکی ایوان نمائندگان میں پیش کردیا گیا ہے۔ ایوان نمائندگان میں پیش کئے جانے والے بجٹ مسودے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے لیے دی جانےوالی والی رقم میں سے تین کروڑ 30 لاکھ ڈالر اس وقت تک روک لئے جائیں جب تک پاکستا ن ڈاکٹر شکیل آفریدی کو جیل سے رہا نہ کر دے۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطا بق کانگریس میں ری پبلکن اور ڈیموکریٹس ارکان کی رضامندی سے تیار کئے گئے بجٹ کے مسودے میں یہ بھی کہا گیا جب تک کانگریس کو امریکی وزیرِ خارجہ کی طرف سے یہ ضمانت نہیں مل جاتی کہ ڈاکٹر آفریدی کو جیل سے رہا کر دیا گیا ہے تب تک یہ رقم جاری نہیں کی جائے گی۔ بل میں یہ بھی کہا گیا کہ ڈاکٹر آفریدی پر اسامہ بن لادن کی تلاش میں امریکہ کی مدد کرنے سے متعلق جو بھی الزامات ہیں وہ واپس لئے جائیں۔ امریکی بجٹ کے مسودے میں پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہونے والے اخراجات کی ادائیگی کی مدت کو ایک سال کے لئے بڑھانے کا بھی ذکر ہے تاہم پاکستان کو واپس کی جانےوالی رقم جاری کرنے کے لئے کچھ اور شرائط بھی رکھی گئی ہیں۔ ان شرائط کے تحت امریکی وزرائے خارجہ و دفاع کو کانگریس کو یہ بھی بتانا ہوگا کہ پاکستان القاعدہ ، تحریکِ طالبان پاکستان، حقانی نیٹ ورک اور کوئٹہ شوری کے خلاف کارروائی میں کیا مدد کر رہا ہے۔ انہیں کانگریس کو یہ یقین بھی دلانا ہوگا کہ پاکستان اپنی سرزمین سے امریکی یا افغان فوج پر ہونے والے حملوں کو روکنے کے لئے کارگر قدم اٹھا رہا ہے۔ ایک شرط یہ بھی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کام کرنے والے امریکی اہل کاروں کے لئے پاکستانی ویزوں میں بھی کسی طرح کی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔ یہ تمام شرائط کے مکمل ہونے کی ضمانت بھی امریکی وزرا کو کانگریس کے سامنے دینی ہوگی اور ان سے کہا گیا ہے کہ اگر انہیں ایسا محسوس ہو کہ پاکستان یہ شرائط پوری نہیں کر رہا تو اس کی امداد فوراً روک دی جائے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں جو کشیدگی پہلے سے موجود ہے اس میں اس طرح کی شرائط سے مزید اضافہ ہوگا۔

No comments:

Post a Comment