Friday, 24 January 2014

پارلیمنٹ لاجز میں لڑکی لانے کے واقعہ میں کوئی صداقت نہیں : ڈی ایس پی !



پارلیمنٹ لاجز میں لڑکی لانے کے واقعہ میں کوئی صداقت نہیں : ڈی ایس پی !


ایک ذمہ دار پولیس افسر کی طرف سے ایسے بچگانہ بلکہ احمقانہ بیان پر ہم یا تو ہنس سکتے یا دانت پیس سکتے ہیں کیونکہ معلوم نہیں انہوں نے یہ بیان ہوش و حواس میں دیا ہے یا خود فراموشی کے کسی لمحے میں۔ میڈیا میں خبر آ چکی، دنیا جان چکی مگر نہیں پتہ چلا تو ان دو سینٹروں کو جنہیں معلوم نہیں ہو سکا کہ ان کے ساتھ گاڑی میں خاتون بھی ہے یا اس بیچارے ڈی ایس پی کو جو خود بھی اقرار کر رہا ہے کہ وہ سینٹروں کی گاڑی چیک نہیں کر سکتے مگر اصرار کر رہے ہیں ایسا کچھ نہیں ہوا۔ بقول شاعر …؎
کبھی کہا نہ کسی سے تیرے فسانے کو
نجانے کیسے خبر ہو گئی زمانے کو
تو قبلہ ڈی ایس پی صاحب اگر آپ کو زحمت نہ ہو تو بیان دینے سے قبل سکیورٹی کیمروں کی ریکارڈنگ چیک کر لیتے تو آپ کو بھی معلوم ہو جاتا کہ کس کی گاڑی سے کون برآمد ہوا ہے اور اب آپ کو پتہ چلنے کے بعد بیان سے نہ پھرنا پڑے۔ اس بات کا بھی خیال رکھیں کیونکہ لاہور میں اکثر تھانوں کی طرف سے پوسٹر لگے ہوئے ہیں ’’خبردار کیمرے کی آنکھ آپ کو دیکھ رہی ہے‘‘ بالکل اسی طرح لاجز میں لگے کیمرے کی آنکھ سب کچھ دیکھ رہی تھی اب اگر کسی نے یہ فلم چلا دی تو ’’پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی‘‘


No comments:

Post a Comment