لاہور ہائیکورٹ نے اقساط میں بجلی کے بل ادا کرنے والے صارفین سے مارک اپ کی وصولی کے خلاف دائر درخواست پر بجلی سپلائی کمپنیوں سے جواب طلب کر لیا۔
عدالتی سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بجلی سپلائی کمپنیاں بینک یا مالیاتی ادارے نہیں اور نہ ہی ان اداروں پر مالیاتی اداروں کے قوانین کا نفاذ کیا جاتا ہے مگر اس کے برعکس اقساط میں بجلی کے بل ادا کرنے والے صارفین سے غیرقانونی طور پر مارک اپ وصول کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ کسی قانونی تقاضے کے بغیر شرح سود کی وصولی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور بجلی سپلائی کمپنیوں کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ صارفین سے جبری طور پر مارک اپ وصول کریں۔ عدالت نے بجلی سپلائی کمپنیوں کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے بیس جنوری کو جواب طلب کر لیا۔
عدالتی سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بجلی سپلائی کمپنیاں بینک یا مالیاتی ادارے نہیں اور نہ ہی ان اداروں پر مالیاتی اداروں کے قوانین کا نفاذ کیا جاتا ہے مگر اس کے برعکس اقساط میں بجلی کے بل ادا کرنے والے صارفین سے غیرقانونی طور پر مارک اپ وصول کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ کسی قانونی تقاضے کے بغیر شرح سود کی وصولی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور بجلی سپلائی کمپنیوں کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ صارفین سے جبری طور پر مارک اپ وصول کریں۔ عدالت نے بجلی سپلائی کمپنیوں کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے بیس جنوری کو جواب طلب کر لیا۔
No comments:
Post a Comment