لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان علماءکونسل کے زیر اہتمام ہونیوالی استحکام پاکستان کانفرنس میں شریک تمام مسالک اور مذاہب سے تعلق رکھنے والی 32 سے زائد سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور تنظیموں نے ملی یکجہتی کونسل اور حکومت پنجاب کے مرتب کردہ ضابطہ اخلاق کو قانونی شکل دینے اور عملی طور پر نافذ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانفرنس میں موجود جماعتوں سے منسلک علمائ، خطبائ، ذاکرین سے ضابطہ اخلاق کی مکمل پابندی کا اعلان کیا ہے اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں لانے کامطالبہ کیا ہے اور ضابطہ اخلاق کے عملی نفاذ کیلئے مشترکہ طور پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔ اس امر کا اظہار کانفرنس کے اختتام پر جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں کیا گیا ۔کانفرنس کی صدارت حافظ طاہرمحمود اشرفی نے کی اور اس میں صوبائی وزیر اوقاف عطاءمحمد مانیکا، لیاقت بلوچ، امیر حمزہ، حافظ کاظم رضا نقوی، محفوظ مشہدی، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی، حافظ ابتسام الٰہی ظہیر، نوید چودھری، مفتی عبدالقوی، ڈاکٹر سرفراز اعوان، پیر سیف اﷲ خالد، مولانا مجیب الرحمن انقلابی، سردار محمد خان لغاری اور نے شرکت کی۔ جاری کردہ اعلامیہ میں سانحہ راولپنڈی، کراچی، بلوچستان، گلگت ،بلتستان کی شدید مذمت کی گئی اور ضابطہ اخلاق کے عملی نفاذ کیلئے مشترکہ طورپر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان کیا گیا جس میں تمام سیاسی و مذہبی قائدین اور ارکان ِپارلیمنٹ سے ملاقاتیں کر کے ضابطہ اخلاق کو قانونی شکل دینے کیلئے عملی جدوجہد کرنا شامل ہے۔ کانفرنس میں ملک کے ا ندر فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمہ اور مذہبی رواداری کے فروغ کیلئے استحکام پاکستان کانفرنسیں دوسرے صوبوں میں منعقد کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ کانفرنس میں اعلان کیاگیا کہ آئندہ جمعة المبارک کو ملک بھر میں ضابطہ اخلاق کے عملی نفاذ کیلئے اور سانحہ راولپنڈی، کراچی اور لاہور کے سانحہ میںملوث افراد کی گرفتاری کی قراردادیں منظور کی جائیں گی۔
No comments:
Post a Comment