Friday, 27 December 2013

سزاہوئی توپتہ نہیں کیاکروں گا،معافی مانگنے کاعادی نہیں - ہوں،پرویزمشرف

download (2)اسلام آباد(قدرت نیوز)سابق صدرپرویزمشرف نے کہاہے کہ انتقامی سیاست پریقین نہیں رکھتا ، مقدمات میں سزاہوئی توپتہ نہیں کیاکروں گا،لیکن معافی مانگنے کاعادی نہیں ہوں ،مقدمات میں انصاف کی دھجیاں اڑائی گئیں لیکن آگے انصاف کی امیدہے ،پٹیشنزکوسپریم کورٹ تک لے جائیں گے ۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جب افتخارچوہدری چیف جسٹس بنے توقانون تھاکہ سینئرترین جج چیف جسٹس بنے گااوروہ قانون کے تحت بنے تھے ،ان کاکہناتھاکہ اصغرخان ان کیلئے نیک تمنائیں رکھتے تھے ،سمجھ نہیں آتااصغرخان نے میرے خلاف باتیں کیں انتقام کی سیاست پریقین نہیں رکھتا،اگرمقدمے سے بری ہواتوہتک عزت کادعویٰ نہیں کروں گا۔انہوں نے کہاکہ سزاہوئی توکیاکروں گا،یہ معلوم نہیں لیکن میں معافی مانگنے کاعادی نہیں ہوں ،مجھے انتخابات نہیں لڑنے دیئے گئے نااہل قراردیاگیااکبربگٹی اورلال مسجدکیس اس وقت کی حکومت کے مطابق تھے قومی اسمبلی میں بیٹھے سب صادق اورامین ہیں میں نہیں ۔انہوں نے کہاکہ حکومت چلاناصدرکی نہیں وزیراعظم کی ذمہ داری ہے ،میرے خلاف مقدمات سیاسی ہیں اب تک جوکچھ ہوااس میں انصاف کی دھجیاں اڑائی گئیں ،تاہم امیدہے کہ اب آگے انصاف ہوگامیں نے جوپٹیشنزدائرکی ہیں انہیں سپریم کورٹ تک لے کرجائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے افتخارچوہدری کوبحال کیاتواسے قبول کیا،یہ بات وہیں ختم ہوجانی چاہئے تھے لیکن اسے بڑھایاگیا۔انہوں نے کہاکہ افتخارچوہدری نے عدل وانصاف نہیں کیا،اگرعدل وانصاف کی بات ہے توپھرآرٹیکل 2اور3بھی لگناچاہئے تھا۔انہوں نے کہاکہ میں نے ملک میں امن وامان اورغریب عوام کیلئے بہت کچھ کیاہے ،اس لئے فیصلہ کیاکہ مجھے عوام میں واپس آناچاہئے ،عام آدمی نہیں تھامیری سوچ ملک اورعوام کیلئے تھی اورسیاسی حقائق یہ تھے کہ ملک تباہی کی طرف جارہاتھااس ملک میں سب کچھ تھاصرف لیڈرشپ کی کمی تھی اوراس لئے میں نے پارٹی بنائی ۔انہوں نے کہاکہ ملک کے عوام تبدیلی مانگ رہے تھے اوروہ ایک نئی سیاست اورنیاپاکستان مانگ رہے ہیں اورطاہرالقادری اورعمران خان نے اس کاثبوت بھی دیاہے ۔انہوں نے کہاکہ کرپٹ لوگوں کواپنی ذات کی فکرہے ،ملک کی نہیں ،جنہوں نے میرے ساتھ براکیاوہ وقت آنے پرعوام اورحکومت کوبھی دھوکہ دے سکتے ہیں ۔میں ملک کی خراب صورتحال کودیکھ کرخودواپس آیاہوں مجھے کسی نے نہیں
-

No comments:

Post a Comment