Friday, 27 December 2013

بلوچستان کو پولیو فری بنا دیا ہے بلدیاتی انتخابات کروا کر تمام صوبوں -سے بازی لے گئے ہیں،ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ

dr-abdul-malik-inp670اسلام آباد (قدرت نیوز )وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک بلوچ نے لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہاہے کہ لاپتہ افراد کا معاملہ سیاسی مسئلہ ہے جسکو سیاسی طریقے سے حل کریں گے ‘ بلوچستان کے عوام نے ایوب سے مشرف آمریت تک مزاحمت کی ‘قوم پرست جمہوری جماعتوں نے مسلح طریقوں سے جد وجہد کر نیوالوں کو روکنے کی کوشش کیں ‘ ہماری حکومت نے تعلیم کی بہتری کیلئے تعلیم کا بجٹ 6فیصد سے بڑھا کا26فیصد کر دیا ہے‘ 6نئی یونیورسٹیز اور 3میڈیکل کالج قائم کئے جبکہ اس وقت صرف ایک میڈیکل کالج ہے ‘ بلو چستان میں بجلی کا بحران ایک بہت بڑا مسئلہ ہے صوبے کی طلب 1500سو میگا واٹ ہے جبکہ ٹرامیشن لائن صرف 600سو میگا واٹ کی ہیں۔ گزشتہ روز اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ ہم ایک شورش زدہ خطہ میں رہ رہے ہیں جس کے اثرات بلوچستان میں عسکریت پسندی کی صورت مین سامنے آ رہے میں تا ہم ہماری کوشش ہے کہ مسئلہ جددوجہد کرنے والے دوستوں کو جمہوری جدوجہد پر قائل کریں کیونکہ بلوچستان کے حقوق جمہوری جدوجہد سے ہی مل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں بجلی کا بحران ایک بہت بڑا مسئلہ ہے صوبے کی طلب 1500سو میگا واٹ ہے جبکہ ٹرامیشن لائن صرف 600سو میگا واٹ کی ہیں وزیراعظم سے بات کی ہے اور انہوں نے یقین دلایا ہے کہ ایک سال کے اندر 600مزید میگاواٹ کی لائنیں بچھائیں گے ۔ صوبے میں پانی کی قلت دور کرنے ڈیمو پر کام کچھی کینال کے منصوبے پر وفاقی حکومت نے 5ارب روپے جاری کر دیئے ہیں۔ انہونے کہاکہ ہماری حکومت نے تعلیم کی بہتری کیلئے تعلیم کا بجٹ 6فیصد سے بڑھا کا26فیصد کر دیا ہے ۔ 6نئی یونیورسٹیز اور 3میڈیکل کالج قائم کئے جبکہ اس عوقت صرف ایک میڈیکل کالج ہے ۔انہوں نے کہاکہ 6ماہ میں بلوچستان کو پولیو فری بنا دیا ہے بلدیاتی انتخابات کروا کر تمام صوبوں سے بازی لے گئے ہیں جبکہ صوبے مین چار بڑی شاہرائیں تعمیر کی جا رہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ صوبے میں پولیس کے نظام کی بہتری کیلئے بھی انتظامات کئے اور پولیس میں اصلاحات کا عمل جاری ہے ۔کوئٹہ میں مجوری صورتحال بہتر امن و مان ۔ ایک زمانہ تھا جب بلوچستان والے کرپشن مشہور تھے لیکن ہمارے دور میں کرپشن کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آّیا جو بڑی کامیابی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام نے ایوب سے مشرف آمریت تک مزاحمت کی اورقوم پرست جمہوری جدوجہد کو مسلح طریقوں سے روکنے کی کوشش کی گئی اور ایسی حکومتوں میں زیادہ نمائندگی پنجاب کی تھی جب اسلام آباد صوبوں کو حقوق نہیں دے گا تو وہاں پر حکمرانوں کے خلاف آواز اٹھے گی ۔انہوںے کہاکہ بلوچستان پاکستان کے وفاق کی روح ہے ۔ جہاں بلوچ ، پشتون ، سندھی ،پنجابی اور سرائیکی سب آباد ہیں اور بلوچستان کو جمہوری انداز میں چلا کر مستحکم کیاجا سکتا ہے مسلم لیگ نون کی طرف سے اپنی اکثریت ہونے کے باوجود مجھے وزیراعلیٰ بنانا ایک مثبت قدم ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہمارے بڑوں کی پالیسی واضح تھی اور ہم بھی اس پر کار بند ہیں یہ افغانستان ، ایران اور بھارت سمیت تمام پڑوسیوں کے دوستانہ تعلقات ہونے چاہیں افغانسان میں استحکام ہوتو پاکستان میں بھی امن ہو گا‘ ہم جیو اور جینے دو کی پالیسی پر چلتے ہوئے اپنے ملک کو پر امن رکھ سکتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں سیاسی کارکنوں کے سڑکوں پر لاشیں ملنے کا سلسلہ کم ہوا ہے تاہم لاپتہ افراد کے معاملے پر زیادہ پش رفت نہیں سیاسی مسئلہ سیاسی طریقے سے حل کریں گے

No comments:

Post a Comment