Sunday, 22 December 2013

کئی کرکٹرز کا سیاست پر راج‘ 2 فرسٹ کلاس کھلاڑی وزیراعظم بنے

کئی کرکٹرز کا سیاست پر راج‘ 2 فرسٹ کلاس کھلاڑی وزیراعظم بنے

لاہور (خصوصی رپورٹ) دنیائے کرکٹ میں بے شمار پلیئرز نے ریٹائرمنٹ کے بعد سیاست کے میدان میں قدم جمائے مگر دو کھلاڑیوں کے سوا کسی کی سیاسی اننگ کامیاب نہیں ہوئی۔ حیرت انگیز طورپر دنیا میں جن کرکٹرز کو وزیراعظم بننے کا اعزار حاصل ہے اور انٹرنیشنل نہیں بلکہ فرسٹ کلاس کھلاڑی ہیں۔ کرکٹ کے میدان سے وزارت عظمیٰ تک کا سفر طے کرنے والے کھلاڑیوں میں میاں نوازشزیف اور انگلینڈ کے ایلک ڈگلس شامل ہیں۔ ’’امت‘‘ کی خصوصی رپورٹ کے مطابق معروف کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق اکتوبر 1963ء سے اکتوبر 1964ء تک برطانیہ کے وزیراعظم رہنے والے ایلک ڈگلس نے سکول لائف میں ہی کرکٹ کھیلنی شروع کر دی تھی جس کے بعد کلب اور کائونٹی لیول پر بھی انہیں پذیرائی ملی۔ وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہونے والے دوسرے فرسٹ کلاس کرکٹرز نوازشریف کا کرکٹ کیریئر صرف ایک میچ تک محدود رہا۔ وزیراعظم نوازشریف رائٹ ہینڈ بیٹسمین تھے جو پاکستان ریلویز کی طرف سے اپنے واحد فرسٹ کلاس میچ میں صفر پر آئوٹ ہو گئے تھے۔ یہ میچ 1973ء میں پاکستان ریلویز اور پی آئی اے کے درمیان کھیلا گیا تھا۔ وہ دنیا کے واحد کرکٹر ہیں جنہیں تین بار وزیراعظم بننے کا اعزاز حاصل ہے۔ پاکستان میں عمران خان کے علاوہ پیر پگاڑا دوم مردان علی شاہ اور نواب اکبر بگٹی بھی کرکٹرز میں شامل ہیں۔ کرکٹ کی سب سے معتبر کتاب وژڈن میں دو صرف پاکستانی سیاستدانوں کا ذکر ہے۔ ایک نوازشریف اور دوسرے پیر علی مردان شاہ پگاڑا جن کے بارے میں وژڈن میں تحریر ہے کہ وہ روحانی پیشوا اور اچھے کرکٹر تھے جنہوں نے ایم سی سی کے خلاف ٹور میچ بھی کھیلا تھا۔ 1953ء میں کھیلے گئے اس میچ میں پیر علی مردان شاہ پگاڑا نے کل 16 رنز بنائے تھے جبکہ ان کا ہائی سکور 15 تھا۔ ایک اور سیاستدان نواب اکبر بگٹی بھی کرکٹر رہے۔ کوئٹہ انٹرنشنل بگٹی اسٹیڈیم انہی کے نام سے منسوب ہے جس میں 1996ء میں پاکستان اور زمبابوے کے درمیان ایک ون ڈے انٹرنیشنل بھی کھیلا گیا۔ دوسری جانب سری لنکا کے سیاسی ایوانوں میں بھی کرکٹر کا راج رہا ہے۔ ایک روزہ کرکٹ مقابلوں میں سری لنکا کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین سنتھ جے سوریا نے 8 اپریل 2010ء کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیا اور فتح بھی حاصل کی۔ برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق جے سوریا نے سری لنکا کے جنوبی ضلع متارا سے الیکشن لڑا تھا۔ متارا جے سوریا کا آبائی ضلع ہے اور یہاں سے الیکشن لڑنے کیلئے انہیں صدر مہندراج پکسے کی فریڈم پارٹی کی جانب سے ٹکٹ دیا گیا تھا۔ سری لنکا میں کھلاڑیوں کی جانب سے سیاست میں حصہ لینے کی روایت پہلے سے موجود ہے۔ 1996ء میں سری لنکا کو کرکٹ کپ جتوانے والی ٹیم کے کپتان ارجنا رانا ٹنگا نے 2005ء کے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور کامیابی کے بعد انہیں سیاحت کی وزارت بھی ملی تھی۔

No comments:

Post a Comment