Monday, 27 January 2014

عمران کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں، بلاول کی عمران پر تنقید !



عمران کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں، بلاول کی عمران پر تنقید !


تحریک انصاف کے سربراہ نے گزشتہ روز پشاور کے ارباب نیاز سٹیڈیم میں جس طرح سلاخوں کے پیچھے کھڑے ہو کر خطاب کیا اس پر بلاول زرداری کی رگِ ظرافت پھڑک اُٹھی ہے اور انہوں نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کو رہا کیا جائے۔ ٹی وی چینلز پر عوام بھی عمران خان کو سلاخوں کے پیچھے سے خطاب کرتے دیکھ کر ضرور حیران تھے کیونکہ اس سے قبل عوام کے بُلٹ پروف شیشوں کے پیچھے سے بلاول کو گڑھی خدا بخش میں خطاب کرتے دیکھا بھی سُنا بھی، دیگر حکمران اور سیاستدان بھی شیشے کے پیچھے کھڑے ہو کر خطاب فرماتے ہیں مگر یہ سلاخوں کے پیچھے سے خطاب ایک نیا آئیڈیا ہے۔ نجانے عمران خان کو یہ آئیڈیا کس نے دیا شاید عمران خان عوام کو پیغام دے رہے تھے کہ وہ بھی اپنے پارٹی کے کرتا دھرتائوں کے ہاتھوں یرغمال و قید ہیں اور مرضی سے کچھ نہیں کر سکتے۔ ہمارے اکثر سیاستدانوں اور رہنمائوں کی یہ بدقسمتی رہی ہے کہ انقلابی نعروں اور بیانات کے باوجود وہ اپنے پارٹی کے رہنمائوں، پالیسی میکروں کے ہاتھوں یرغمال بن جاتے ہیں۔ بھٹو صاحب غریبوں کے نعرے لگانے کے باوجود جاگیر داروں کے ہاتھ یرغمال بنے اور اب عمران خان بھی انقلابی تبدیلی کے نعرے کے باوجود موجود سسٹم کو بحال رکھنے والے سرمایہ داروں کے ہاتھوں یرغمال ہیں۔ یہ ہمارے پیسے والے طبقوں کا کمال بھی ہے اور اعجاز بھی کہ بقول میرؔ … ؎
ہم ہوئے تم ہوئے کہ میرؔ ہوئے
اُس کی زلفوں کے سب اسیر ہوئے
جو بھی آئے حکمران وہ انہی زر داروں کا اسیر ہو کر رہ جاتا ہے کیونکہ عوام سے انہوں نے صرف ووٹ لینا ہوتا ہے جبکہ ان زرداروں سے نوٹ لینا ہوتے ہیں جو وہ ایک ہاتھ سے حکمرانوں کو دیکر دوسرے ہاتھ سے عوام کی جیبوں سے نکالنے کے تمام گُر جانتے ہیں اب دیکھتے ہیں ہمارے رہنمائوں کو ان دولت مند خاندانوں کے چنگل اور قید سے کون نکالتا ہے۔ عمران خان یہ کام کر سکتے ہیں عوام کو ان سے کچھ امیدیں وابستہ ہیں، رہ گئے بلاول زرداری تو ابھی تک خود سات پردوں کے پیچھے بیٹھے ہیں جب سامنے آئینگے تو اسے بھی دیکھ لیں گے۔

No comments:

Post a Comment