ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ریاض احمد خان اور جسٹس نور الحق قریشی پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے چوہدری ذکا اشرف کی انٹرا کورٹ اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں پی سی بی کے چیرمین کے طور پر بحال کردیا جس کے بعد ذکا اشرف قانونی طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین ہیں تاہم تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
عدالتی فیصلے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے لئے جو اقدامات کئے وہ سب کے سامنے ہیں، میرے دور میں پاکستان میں کرکٹ میں بہتری آئی اور میرے جانے کے بعد بہتری کا عمل وہیں رک گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کا مورال بلند کیا، ان کے کئے ہوئے اقدامات کی بدولت ہی آج پاکستانی ٹیم دنیا کی بہترین ٹیموں سے کھیل رہی ہے۔
ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ مجھے اللہ پر پورا بھروسہ تھا کہ عدالتی فیصلہ میرے حق میں ہی آئے گا، عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں دوسروں کو بھی عدالتی فیصلہ تسلیم کرنا چاہیئے۔
ایکسپریس نیوز کے اسپورٹس ایڈیٹر زاہد مقصود کے مطابق ذکا اشرف اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے چند روز بعد استعفی دے دیں گے کیونکہ ذکا اشرف پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک سرگرم کارکن ہیں اور مسلم لیگ ن کی حکومت میں ان کے لئے اس عہدے پر کام کرنا بہت مشکل ہو جائے گا جب کہ ایکسپریس نیوز کے پروگرام کھیل کا میدان کے اینکر مرزا اقبال بیگ کا کہنا تھا کہ قائم مقام چیرمین نجم سیٹھی اور پی سی بی حکام نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کی تیاری کر رکھی ہے اور جیسے ہی اسلام آباد ہائی کورٹ کا تقصیلی فیصلہ جاری ہوگا تو سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی جائے گی۔
واضح رہے کہ چوہدری ذکا اشرف نے 27 اکتوبر 2011 کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین کا عہدہ سنبھالا تھا اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے جولائی 2013 انہیں چیرمین پی سی بی کے عہدے سے برطرف کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔
No comments:
Post a Comment