بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ سے لوگ عاجز آ گئے‘ مظاہرے جاری‘ حویلی لکھا میں ریلی
بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ سے لوگ عاجز آ گئے‘ مظاہرے جاری‘ حویلی لکھا میں ریلی
لاہور (کامرس رپورٹر+ نامہ نگاران) صوبائی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں گزشتہ روز بھی بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری رہی جس پر لوگ عاجز آ گئے جبکہ لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ حویلی لکھا میں بجلی اور گیس کی طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ گزشتہ روز بھی شہروں اور دیہات میں 12 سے 18 گھنٹے تک بجلی بند رہی جس کے باعث کاروبار ٹھپ اور معمولات زندگی شدید متاثر ہوئے اور امتحانات کی تیاری میں مصروف طلبہ کو بھی شدید مشکلات کا سامنا رہا جبکہ گیس کی بندش کے باعث گھروں میں چولہے ٹھنڈے رہے اور خواتین کو کھانا پکانے میں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ کئی شہروں میں بجلی اور گیس کے ساتھ پانی بھی غائب رہا جس پر لوگ عاجز آ گئے اور حکومت کیخلاف سراپا احتجاج بنے رہے۔ گزشتہ روز بجلی کی قلت کا حجم 2400 میگاواٹ جبکہ گیس کی قلت کا حجم 1400 ملین مکعب فٹ رہا۔ حویلی لکھا سے نامہ نگار کے مطابق بجلی، گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف بھرپور احتجاجی ریلی حجرہ روڈ سے شروع ہو کر جنرل بس سٹینڈ پر اختتام پذیر ہوئی۔ اس موقع پر مظاہرین لوڈشیڈنگ کیخلاف نعرے لگاتے رہے۔ پھلروان سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گرد و نواح میں غیراعلانیہ بجلی کی لوڈشیڈنگ 16 گھنٹے تک پہنچ گئی۔ ہارون آباد سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18سے 20گھنٹے تک پہنچ گیا۔ کوٹ مومن سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی ظالمانہ بندش کا دورانیہ 20 گھنٹے تک جا پہنچا۔ معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے۔ علاوہ ازیں لاہور میں گیس کی قلت کے باعث کئی علاقوں میں گیس کی بندش جاری رہی جس کے باعث ان علاقوں کے مکین شدید مشکلات کا شکار ہو گئے اور سراپا احتجاج بنے رہے۔ انہوں نے کہا مسلسل کئی روز سے گیس کا پریشر ختم ہے لیکن اسکی بحالی کیلئے ابھی تک کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔
No comments:
Post a Comment